Posts

Showing posts from May, 2025

"لیکوریا: نسوانی صحت کا بنیادی مسئلہ"

Image
  "لیکوریا: نسوانی صحت کا بنیادی مسئلہ" لیکوریا ایک ایسی حالت ہے جس میں عورتوں کی شرمگاہ سے سفید پانی آتا ہے، جو بعض اوقات بدبو دار بھی ہو سکتا ہے۔ یہ مسئلہ عام طور پر خواتین کو حیض (ماہواری) سے پہلے یا بعد میں ہوتا ہے، لیکن اگر یہ مسلسل اور زیادہ مقدار میں ہو، تو یہ بیماری بن جاتی ہے۔ یہ کونسے موسم میں ہوتا ہے ؟ لیکوریا کسی خاص موسم کا محتاج نہیں ہوتا، لیکن بعض موسموں میں اس کے ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں، خاص طور پر   گرمی اور برسات (مونسون) کے موسم میں اس موسم میں نمی (humidity) زیادہ ہوتی ہے، جس سے جراثیم (bacteria یا fungus) آسانی سے پھیل سکتے ہیں۔ پسینہ زیادہ آتا ہے اور اگر صفائی کا خاص خیال نہ رکھا جائے تو انفیکشن ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جو لیکوریا کی وجہ بن سکتا ہے۔   سردیوں میں سردیوں میں عام طور پر انفیکشن کم ہوتے ہیں، لیکن اگر جسم کی قوتِ مدافعت (immunity) کم ہو یا صفائی کا خیال نہ رکھا جائے، تو لیکوریا ہو سکتا ہے۔ لیکوریا ہر موسم میں ہو سکتا ہے، لیکن گرمی اور برسات کے موسم میں اس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، خاص طور پر اگر صفائی کا خیال نہ رکھا جائے۔ وجوہات ...

"خشک کھانسی کا گھریلو علاج: سادہ الفاظ میں مکمل رہنمائی”

Image
 . " خشک کھانسی کا گھریلو علاج: سادہ الفاظ میں مکمل رہنمائی” خشک کھانسی ایسی کھانسی کو کہتے ہیں جس میں بلغم یا تھوک نہیں نکلتی۔ یہ کھانسی عام طور پر گلے میں خراش یا جلن کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اکثر لوگ اسے "خالی کھانسی" بھی کہتے ہیں۔ یہ کھانسی مسلسل ہو سکتی ہے اور گلا خراب کر سکتی ہے۔ یہ کونسے موسم میں ہوتی ہے ؟  خشک کھانسی عام طور پر سردیوں کے موسم میں زیادہ ہوتی ہے، لیکن یہ صرف اسی موسم تک محدود نہیں۔ مختلف موسموں میں مختلف وجوہات کی بنا پر یہ ہو سکتی ہے:   سردیوں میں ٹھنڈی اور خشک ہوا گلے کو خشک کر دیتی ہے، جس سے کھانسی شروع ہو جاتی ہے۔نزلہ، زکام اور فلو کی وجہ سے بھی کھانسی ہو سکتی ہے۔   گرمیوں میں زیادہ گرد و غبار، دھواں یا آلودگی سے گلے میں خراش ہو کر کھانسی ہو سکتی ہے۔   بہار یا خزاں میں (موسم کی تبدیلی پر ) الرجی (پولن وغیرہ سے) کی وجہ سے بھی خشک کھانسی ہو سکتی ہے۔ یعنی خشک کھانسی کسی بھی موسم میں ہو سکتی ہے، لیکن سردیوں اور موسم کی تبدیلی کے وقت یہ زیادہ عام ہے۔ وجوہات     وائرل انفیکشن نزلہ یا زکام کے بعد اکثر گلا خشک ہو جاتا ہے، جس سے خشک کھان...

" یرقان سے بچاؤ، صحت کی جیت!”

Image
 " یرقان سے بچاؤ، صحت کی جیت!” یرقان (Jaundice) ایک بیماری ہے جس میں انسان کی جلد، آنکھوں کی سفیدی اور پیشاب کا رنگ پیلا ہو جاتا ہے۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب جسم میں "بلی روبن" (bilirubin) نامی مادہ زیادہ ہو جاتا ہے۔ یہ مادہ عام طور پر جگر صاف کرتا ہے، لیکن اگر جگر ٹھیک کام نہ کرے یا کسی وجہ سے خون تیزی سے ٹوٹنے لگے تو یہ  مادہ جسم میں جمع ہو جاتا ہے اور یرقان ہو جاتا ہے۔ یہ کونسے موسم میں ہوتا ہے ؟ یرقان سال کے کسی بھی موسم میں ہو سکتا ہے، لیکن گرمیوں اور برسات (مون سون) کے موسم میں اس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ اس کی چند وجوہات یہ ہیں:  گرمیوں میں پانی کی کمی اور ناقص خوراک کی وجہ سے جگر کمزور ہو جاتا ہے۔  برسات میں گندہ پانی اور خراب کھانا آسانی سے پیٹ میں جراثیم ڈال سکتا ہے، جو ہیپاٹائٹس کی وجہ بن سکتا ہے — اور وہ یرقان کا سبب بنتا ہے۔  ان موسموں میں لوگ زیادہ باہر کھانا کھاتے ہیں، جو اکثر صاف نہیں ہوتا۔ اسی لیے ان موسموں میں صاف پانی پینا، ہاتھ دھونا، اور صاف ستھرا کھانا کھانا بہت ضروری ہے۔ وجوہات     جگر کی بیماریاں (Liver Diseases): ہیپاٹائٹس A, B, C...

"پیٹ کی بے قراری: اسہال کی وجوہات اور علاج"

Image
 " پیٹ کی بے قراری: اسہال کی وجوہات اور علاج " اسہال ایک عام بیماری ہے جس میں مریض کو بار بار پتلا پاخانہ آتا ہے۔ یہ حالت عام طور پر پیٹ میں خرابی، جراثیم، وائرس، یا خراب خوراک کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اس میں جسم سے پانی اور نمکیات زیادہ مقدار میں خارج  ہو جاتے ہیں، جس سے کمزوری ہو سکتی ہے۔ یہ کونسے موسم میں ہوتے ہیں ؟ اسہال زیادہ تر گرمیوں اور برسات (مون سون) کے موسم میں ہوتا ہے۔ ان موسموں میں جراثیم زیادہ تیزی سے پھیلتے ہیں، کھانے پینے کی چیزیں جلد خراب ہو جاتی ہیں، اور پانی اکثر آلودہ ہو جاتا ہے، جس سے اسہال ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ وجوہات    آلودہ پانی یا خوراک کا استعمال  وائرس کا حملہ (جیسے روٹا وائرس)  بیکٹیریا یا جراثیم (جیسے ای کولی، سالمونیلا)  پیٹ میں کیڑے  زیادہ چکنا یا باسی کھانا کھانا  دوا کا ری ایکشن  ذہنی دباؤ یا پریشانی  دودھ یا کسی خاص کھانے سے الرجی یہ تمام عوامل پیٹ کی خرابی کا سبب بن کر اسہال پیدا کر سکتے ہیں۔ گھریلو ٹوٹکے اور علاج    او آر ایس (ORS) کا استعمال نمک، چینی اور پانی کا محلول جسم میں پانی او...

" قبض سے نجات کا قدرتی راز "

Image
" قبض سے نجات کا قدرتی راز " قبض ایک عام بیماری ہے جس میں پیٹ صحیح طریقے سے صاف نہیں ہوتا۔ اس میں پاخانہ سخت، خشک اور کم مقدار میں آتا ہے، اور اسے خارج کرنے میں دقت ہوتی ہے۔ بعض اوقات دنوں تک پاخانہ نہیں آتا، جس سے پیٹ بھرا بھرا محسوس ہوتا ہے اور طبیعت بوجھل ہو جاتی ہے۔ یہ کونسے موسم میں ہوتی ہے ؟ قبض زیادہ تر سردیوں کے موسم میں ہوتی ہے۔ اس کی چند وجوہات یہ ہیں   پانی کم پینا  سردیوں میں لوگ عام طور پر کم پانی پیتے ہیں، جس سے آنتوں میں خشکی ہو جاتی ہے اور پاخانہ سخت ہو جاتا ہے۔   حرکت کم ہونا  سردی کی وجہ سے جسمانی سرگرمی کم ہو جاتی ہے، جو نظامِ ہاضمہ کو سست کر دیتی ہے۔   ثقیل غذا کا استعمال  سردیوں میں لوگ مرغن، بھاری اور چکنی چیزیں زیادہ کھاتے ہیں جو ہضم ہونے میں وقت لیتی ہیں۔ لیکن یہ بات یاد رکھیں کہ قبض کسی بھی موسم میں ہو سکتی ہے اگر خوراک اور طرزِ زندگی مناسب نہ ہو۔ وجوہات     پانی کم پینا   جسم میں پانی کی کمی سے پاخانہ خشک اور سخت ہو جاتا ہے۔   فائبر والی غذا کی کمی   پھل، سبزیاں اور دالیں نہ کھانے سے نظامِ ہاضم...

"چکر کیوں آتے ہیں؟ جانیں اصل وجہ اور آسان حل"

Image
" چکر کیوں آتے ہیں؟ جانیں اصل وجہ اور آسان حل ” سر چکرانا، جسے "ورٹیگو" (Vertigo) کہا جاتا ہے، ایک ایسی کیفیت ہے جس میں انسان کو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے اسے یا اس کے آس پاس کی چیزوں کو گھومنے یا ہلنے کا احساس ہو، ایسا لگتا ہے جیسے زمین گھوم رہی ہو یا آپ خود گھوم رہے ہوں، جب کہ آپ کی جگہ بدلی نہ ہ یہ کونسے موسم میں ہوتا ہے ؟ ورٹیگو (سر چکرانا) کسی خاص موسم کا پابند نہیں ہوتا، یعنی یہ سال کے کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔ لیکن کچھ لوگ محسوس کرتے ہیں کہ یہ کچھ موسموں میں زیادہ ہوتا ہے، خاص طور پر   سردیوں میں  سرد موسم میں نزلہ، زکام، یا کان کی سوجن (انفیکشن) زیادہ ہو سکتی ہے، جو کان کے اندرونی حصے کو متاثر کرکے ورٹیگو کا باعث بن سکتی ہے۔   موسم کی تبدیلی کے وقت  موسم بدلنے پر، خاص طور پر بہار یا خزاں میں، کچھ لوگوں کو الرجی یا کان کی نالی میں پریشر کا فرق محسوس ہوتا ہے، جس سے ورٹیگو ہو سکتا ہے۔ گرمی میں  شدید گرمی، پسینہ زیادہ نکلنے یا پانی کی کمی (ڈی ہائیڈریشن) سے بھی چکر آ سکتے ہیں، جو بعض اوقات ورٹیگو سے ملتے جلتے لگ سکتے ہیں۔ مختصر میں ورٹیگو کسی بھی موسم میں ہو سکتا...

" طاقت کی کمی یا بیماری؟ جانئے لو بلڈ پریشر کے اثرات"

Image
 " طاقت کی کمی یا بیماری؟ جانئے لو بلڈ پریشر کے اثرات" بلڈ پریشر کا کم ہونا، جسے "لو بلڈ پریشر" یا "Hypotension" کہا جاتا ہے، ایک ایسی حالت ہے جس میں خون کا دباؤ معمول سے کم ہو جاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ دل سے جسم کے مختلف حصوں تک خون صحیح طریقے سے نہیں پہنچ پاتا، جس کی وجہ سے تھکن، چکر آنا، نظر دھندلا جانا، یا بیہوشی جیسی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔ یہ کونسے موسم میں ہوتا ہے ؟ لو بلڈ پریشر اکثر گرمیوں کے موسم میں زیادہ ہوتا ہے، خاص طور پر جب موسم بہت زیادہ گرم یا حبس والا ہو ۔ گرمی میں پسینہ زیادہ آتا ہے جس سے جسم میں پانی اور نمک کی کمی ہو جاتی ہے، اور خون کا دباؤ کم ہو جاتا ہے  گرمی کی وجہ سے خون کی نالیاں پھیل جاتی ہیں، جس سے خون کا دباؤ کم محسوس ہوتا ہے۔ اور زیادہ دیر تک دھوپ میں رہنا یا کام کرنا بھی بلڈ پریشر کو کم کر سکتا ہے۔ تاہم، لو بلڈ پریشر سردیوں میں بھی ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر کوئی شخص کمزور ہو، دوا استعمال کر رہا ہو، یا کوئی اور طبی مسئلہ ہو۔ وجوہات     پانی یا نمک کی کمی (Dehydration) جب جسم میں پانی یا نمک کم ہو جائے تو خون کا دباؤ ...

مون سون کی ٹھنڈی ہوائیں، مگر ٹائیفائڈ سے بچاؤ کی صدائیں

Image
 " مون سون کی ٹھنڈی ہوائیں، مگر ٹائیفائڈ سے بچاؤ کی صدائیں ” تپ محرقہ (ٹائیفائڈ)  خاص جراثیم (بیکٹیریا) کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ جراثیم زیادہ تر گندے پانی یا خراب کھانے کے ذریعے انسان کے جسم میں داخل ہوتے ہیں۔ جب یہ جراثیم جسم میں داخل ہوتے ہیں، تو یہ خون میں پھیل کر بخار، کمزوری، پیٹ درد، سر درد اور کبھی کبھار دست یا قبض پیدا کرتے ہیں۔ یہ بخار کئی دن تک چلتا ہے اور آہستہ آہستہ بڑھتا ہے۔ یہ بیماری ایک سے دوسرے کو بھی لگ سکتی ہے، خاص طور پر اگر صفائی کا خیال نہ رکھا جائے یہ کونسے موسم میں ہوتا ہے   تپ محرقہ (ٹائیفائڈ) زیادہ تر گرمیوں اور برسات (مون سون) کے موسم میں ہوتا ہے۔ گرمیوں میں کھانے پینے کی چیزیں جلد خراب ہو جاتی ہیں۔برسات میں پانی اکثر آلودہ ہو جاتا ہے اور گندا پانی صاف پانی میں مل جاتا ہے۔مکھیوں اور جراثیموں کی تعداد بھی ان دنوں زیادہ ہوتی ہے، جو کھانے کو آلودہ کرتے ہیں۔ لہٰذا ان موسموں میں صفائی اور احتیاط بہت ضروری ہوتی ہے تاکہ ٹائیفائڈ سے بچا جا سکے۔ وجوہات     گندا یا آلودہ پانی پینا – اگر پینے کا پانی صاف نہ ہو، تو اس میں ٹائیفائڈ کے جراثیم ہو سکتے...

" نزلہ ،زکام: موسم کا تحفہ یا آزمائش؟"

Image
 " نزلہ زکام: موسم کا تحفہ یا آزمائش؟" نزلہ   نزلہ ایک عام بیماری ہے جس میں ناک سے پانی بہنے لگتا ہے۔ اکثر یہ سردی لگنے یا موسم کی تبدیلی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ نزلہ میں ناک بند ہو جاتی ہے یا مسلسل بہتی ہے، اور انسان کو بار بار چھینکیں آتی ہیں۔ زکام   زکام بھی نزلہ کی طرح کی بیماری ہے، لیکن اس میں گلا بھی خراب ہو سکتا ہے، بدن تھکا تھکا لگتا ہے اور بخار بھی ہو سکتا ہے۔ زکام میں ناک بہنا، چھینکیں آنا، گلے میں خراش اور تھکن شامل ہوتے ہیں۔ کھانسی   کھانسی وہ حالت ہے جب گلے میں خراش یا جلن محسوس ہوتی ہے اور انسان زور سے کھانسنے لگتا ہے۔ کھانسی خشک بھی ہو سکتی ہے (جس میں بلغم نہ ہو) اور بلغمی بھی (جس میں بلغم آتا ہو)۔ یہ گلے کے انفیکشن، الرجی یا سینے میں بلغم کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ یہ کونسے موسم میں ہوتی ہے ؟ نزلہ، زکام اور کھانسی زیادہ تر سردیوں کے موسم میں ہوتے ہیں ٹھنڈی ہوا، زیادہ نمی، اور کم درجہ حرارت کی وجہ سے جسم کی قوتِ مدافعت (بیماریوں سے لڑنے کی طاقت) کمزور ہو جاتی ہے، جس سے نزلہ، زکام اور کھانسی ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔لیکن یہ موسم کی تبدیلی (مثلاً گرمی سے سردی ...

"چہرے کی خوبصورتی پر دھبے؟ جانیں مہاسوں کی وجوہات، بچاؤ اور آسان گھریلو علاج!"

Image
  "چہرے کی خوبصورتی پر دھبے؟ جانیں مہاسوں کی وجوہات، بچاؤ اور آسان گھریلو علاج!" مہاسے (Acne) جلد کی ایک عام بیماری ہے، جو عموماً چہرے، گردن، سینے یا کمر پر نکلتی ہے۔ یہ اُس وقت ہوتے ہیں جب جلد کے مسام (روپن) بند ہو جاتے ہیں، عام طور پر تیل (چکناہٹ) اور مردہ خلیوں کی وجہ سے۔ اس کی وجہ سے دانے، پھنسی یا کیل بن جاتے ہیں۔ مہاسے زیادہ تر نوجوانوں میں ہوتے ہیں، لیکن بڑوں کو بھی ہو سکتے ہیں۔ کونسے موسم میں ہوتے ہیں ؟ مہاسے کسی بھی موسم میں ہو سکتے ہیں، لیکن گرمیوں میں زیادہ نکلتے ہیں، کیونکہ اس موسم میں پسینہ اور چکناہٹ زیادہ بنتی ہے، جو مسام بند کر دیتی ہے۔نمی والا موسم (humid weather) بھی مہاسوں کو بڑھا سکتا ہے سردیوں میں جلد خشک ہو سکتی ہے، اور کچھ لوگوں میں خشک جلد کی وجہ سے مہاسے بڑھ جاتے ہیں کیونکہ وہ زیادہ موئسچرائزر یا چکنا کریمیں استعمال کرتے ہیں۔ یعنی ہر موسم میں مہاسے ہو سکتے ہیں، لیکن گرمیوں میں زیادہ عام ہیں۔ وجوہات    چکنی جلد (Excess oil production):  جب جلد زیادہ تیل بناتی ہے تو مسام بند ہو سکتے ہیں۔مردہ خلیے اور تیل مل کر مسام بند کر دیتے ہیں، جس سے مہاسے...

"پولیو کا سایہ: کیا ہم واقعی محفوظ ہیں؟"

Image
  "پولیو کا سایہ: کیا ہم واقعی محفوظ ہیں ؟ "   پولیو ایک خطرناک بیماری ہے جو زیادہ تر بچوں کو متاثر کرتی ہے۔ یہ ایک وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے جو جسم کے اعصاب پر حملہ کرتا ہے اور انسان کو اپاہج (معذور) بنا سکتا ہے۔ بعض اوقات یہ بیماری ہاتھ یا پاؤں کو ہمیشہ کے لیے کمزور کر دیتی ہے، اور کچھ کیسز میں انسان سانس بھی نہیں لے پاتا۔ یہ کونسے موسم میں ہوتی ہے ؟ پولیو کا وائرس ہر موسم میں پھیل سکتا ہے، لیکن یہ گرمیوں اور برسات کے موسم میں زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ  گرمیوں میں پانی زیادہ استعمال ہوتا ہے، اور اکثر آلودہ پانی بچوں تک پہنچ جاتا ہےبرسات کے موسم میں گندگی اور سیوریج کا پانی جگہ جگہ جمع ہو جاتا ہے، جس سے وائرس آسانی سے پھیلتا ہے۔اسی لیے پولیو مہم اکثر گرم یا برسات کے مہینوں میں زیادہ اہمیت سے چلائی جاتی ہے تاکہ بچوں کو بروقت قطرے پلائے جا سکیں۔ پولیو کی وجوہات  گندا پانی پینا آلودہ (گندہ) پانی پولیو وائرس پھیلانے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔   صاف صفائی کی کمی اگر ہاتھ دھونے، بیت الخلا استعمال کرنے یا کھانے پینے میں صفائی نہ رکھی جائے تو وائرس آسان...

"جب رات نظر نہ آئے: شب کوری کی وجوہات اور علاج "

Image
جب رات نظر نہ آئے: شب کوری کی وجوہات اور علاج " شب کوری ایک ایسی حالت ہے جس میں انسان کو رات یا کم روشنی میں صحیح طریقے سے دکھائی نہیں دیتا۔ دن کے وقت تو سب کچھ صاف نظر آتا ہے، لیکن جیسے ہی اندھیرا ہوتا ہے یا روشنی کم ہوتی ہے، ویسے ہی دیکھنے میں مشکل پیش آتی ہے۔ کچھ لوگوں کو مکمل اندھیرے میں کچھ بھی نظر نہیں آتا، جب کہ کچھ کو دھندلا دکھائی دیتا ہے۔ شب کوری کونسے موسم میں ہوتی ہے  شب کوری کسی خاص موسم سے وابستہ بیماری نہیں ہے، بلکہ یہ ایک طبی مسئلہ ہے جو وٹامن اے کی کمی، آنکھ کی بیماریاں، یا موروثی عوامل کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ لیکن بعض اوقات سردیوں میں شب کوری کے کیسز زیادہ دیکھے جاتے ہیں کیونکہ سردیوں میں پھل اور سبزیاں کم مقدار میں کھاۓ جاتے ہیں خاص کر وٹامن اے والی خوراک ۔سردی کی وجہ سے آنکھیں خشک ہو جاتی ہیں جسکی وجہ سے آنکھ کی صحت متاثر ہو جاتی ہے لیکن یہ بات ذہن میں رکھیں کہ شب کوری کا تعلق بنیادی طور پر وٹامن اے کی کمی یا پھر آنکھ کی اندرونی خرابی سے ہوتا ہے ،موسم صرف بالواسطہ اثر ڈال سکتا ہے  شب کوری کی وجوہات  وٹامن اے کی کمی یہ شب کوری کی سب سے عام وجہ ہے۔ وٹام...

چنبل یا گھموری

Image
  چنبل یا گھموری  چنبل ایک قسم کا پھوڑا یا دانہ ہوتا ہے جو جلد پر نکلتا ہے۔ یہ سرخ رنگ کا ہوتا ہے اور اکثر اس میں پیپ بھر جاتی ہے۔ کبھی کبھی یہ دانے کھُرجانے پر پھیلنے لگتے ہیں اور آس پاس کی جلد بھی متاثر ہو جاتی ہے۔ چنبل عام طور پر ہاتھ، منہ، ٹانگوں یا جسم کے دوسرے کھلے حصوں پر نکلتا ہے۔یہ بیماری لگنے والی ہوتی ہے یعنی ایک سے دوسرے کو لگتی ہے  یہ کونسے موسم میں لگتی ہے  چنبل یا گھموری زیادہ تر گرم اور مرطوب (حبس والے) موسم میں لگتی ہے۔ چنبل (گھموری) کی وجوہات    گندگی اور میل جب جسم صاف نہ رکھا جائے تو میل اور پسینہ جراثیم کو بڑھاتے ہیں، جو چنبل بناتے ہیں۔   زیادہ پسینہ آنا گرمی میں پسینہ زیادہ آتا ہے، اگر وہ جلد پر سوکھ جائے تو دانے اور خارش ہو سکتی ہے۔   تنگ یا موٹے کپڑے پہننا ایسے کپڑے پسینہ روک لیتے ہیں، جس سے جلد کو ہوا نہیں لگتی اور چنبل نکل آتی ہے۔   ایک دوسرے کا تولیہ یا کپڑا استعمال کرنا اگر کسی کو چنبل ہو اور اس کا تولیہ یا کپڑا کوئی اور استعمال کرے، تو وہ بیماری منتقل ہو سکتی ہے۔   مدافعتی نظام کمزور ہونا بچوں یا کمزور لو...

ہیٹ اسٹروک ایک خطرناک بیماری

Image
   اسٹروک ایک خطرناک بیماری  ہیٹ اسٹروک ایک خطرناک بیماری ہے جو بہت زیادہ گرمی لگنے کی وجہ سے ہوتی ہے۔ جب انسان کا جسم بہت زیادہ گرمی برداشت نہیں کر پاتا اور پسینہ آنا بند ہو جاتا ہے تو جسم کا درجہ حرارت تیزی سے بڑھ جاتا ہے۔ اگر وقت پر علاج نہ کیا جائے تو ہیٹ اسٹروک جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔ ہیٹ اسٹروک کیوں ہوتا ہے؟ جب کوئی شخص بہت دیر تک دھوپ میں رہتا ہے، خاص طور پر گرمیوں میں، یا بہت زیادہ محنت والا کام دھوپ میں کرتا ہے، تو اس کے جسم کا درجہ حرارت نارمل سے بہت زیادہ ہو جاتا ہے۔ عموماً انسان کا نارمل جسمانی درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے، لیکن ہیٹ اسٹروک میں یہ 40 ڈگری یا اس سے بھی زیادہ ہو جاتا ہے۔ ہیٹ اسٹروک کس موسم میں ہوتا ہے  ہیٹ اسٹروک عام طور پر گرمیوں کے موسم میں ہوتا ہے، خاص طور پر مئی سے اگست کے مہینوں میں جب سورج کی تپش بہت زیادہ ہوتی ہے اور درجہ حرارت 40 ڈگریڈ سینٹی گریڈ یا اس سے اوپر چلا جاتا ہے۔یہ اس وقت زیادہ ہوتا ہے جب سورج کی دھوپ تیز ہو ہوا میں نمی کم ہو (یعنی پسینہ جلدی خشک ہو جائے) لوگ زیادہ وقت باہر گزاریں، خاص طور پر دوپہر کے وقت جسم...

گرمیوں میں عام جلدی مسائل اور ان کا علاج

Image
  گرمیوں میں عام جلدی مسائل اور ان کا علاج گرمیوں کا موسم جہاں دھوپ، تپش اور پسینے سے بھرپور ہوتا ہے، وہیں یہ جلد کے کئی مسائل کو بھی جنم دیتا ہے۔ گرمی کے موسم میں جلدی امراض بڑھ جاتے ہیں کیونکہ جسم زیادہ پسینہ خارج کرتا ہے، سورج کی شعاعیں تیز ہوتی ہیں، اور ہوا میں نمی کم ہو جاتی ہے۔ ذیل میں گرمیوں میں ہونے والے چند عام جلدی مسائل اور ان کے آسان علاج بیان کیے جا رہے ہیں۔ ( Heat Rash) چنبل یا گھموری یہ ایک عام مسئلہ ہے جو زیادہ پسینہ آنے سے ہوتا ہے۔ پسینے کی نالیوں کے بند ہو جانے کی وجہ سے جلد پر سرخ دانے یا خارش ہو جاتی ہے۔یہ دراصل کوئی کیڑا نہیں بلکہ فنگس ( پھپھوندی) کی وجہ سے ہوتا ہے ، جو جلد پر گول خارش والے دھبے بنا دیتا ہے اس میں دھبوں کے کنارے اٹھے ہوئے جبکہ اندر کی جلد صاف ہوتی ہے گندگی یا پسینے سے نم جلد اور آلودہ کپڑے ،تولیے یا کنگھی کام استعمال اسکی عام وجوہات ہیں  علاج ٹھنڈی جگہ پر رہیں ہلکے کپڑے پہنیں ٹالکم پاؤڈر یا کارن اسٹارچ کا استعمال کریں متاثرہ جگہ کو دھو کر خشک رکھیں   سورج سے جھلسنا (Sunburn) سورج سے جھلسنا اس وقت ہوتا ہے جب جلد زیادہ دیر تک سورج کی ا...

بچوں کی عام بیماریاں اور ان کا علاج

Image
  بچوں کی عام بیماریاں اور ان کا علاج بچوں کی صحت والدین کے لیے ایک بہت بڑی ذمہ داری ہوتی ہے۔ چونکہ بچوں کا مدافعتی نظام بالغوں کی نسبت کمزور ہوتا ہے، اس لیے وہ مختلف بیماریوں کا آسانی سے شکار ہو سکتے ہیں۔ بچوں کی چند عام بیماریاں اور ان کے ممکنہ علاج درج ذیل ہیں   نزلہ، زکام اور کھانسی یہ بچوں میں سب سے عام بیماریاں ہیں جو عام طور پر موسم کی تبدیلی یا وائرس کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ علاج  آرام، مناسب نیند، پانی اور دیگر سیال چیزیں دینا، بھاپ لینا اور بچوں کے لیے مخصوص کھانسی کا شربت دینا مفید ہے۔ ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کرنا چاہیے۔   بخار بچوں کو وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن کے باعث بخار ہو سکتا ہے۔بخار دراصل جسم کا ایک قدرتی ردعمل ہوتا ہے جو وہ جراثیم (وائرس یا بیکٹیریا) سے لڑنے کے لیے ظاہر کرتا ہے بعض اوقات بچوں کو ویکسین لگنے کے بعد بخار ہو سکتا ہے ۔جو چند دن میں خود بخود ٹھیک ہو جاتا ہے ۔کچھ بچوں کو دانت نکلنے کے دوران بخار ہو جاتا ہے مگر یہ شدید نہیں ہوتا ۔بعض اوقات موسم کی شدت یا ڈی ہائیڈریشن کی وجہ سے بھی بخار ہو سکتا ہے ۔ علاج  ٹھنڈی پٹیاں، پیرامیٹامول یا بچوں کے ل...

گرمیوں کی بیماریاں اور ان کا علاج

Image
  گرمیوں کی بیماریاں اور ان کا علاج گرمیوں کا موسم جہاں ایک طرف خوشیوں، تعطیلات اور تازہ پھلوں کا پیغام لاتا ہے، وہیں دوسری طرف یہ کئی بیماریوں کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ درجہ حرارت میں اضافہ، پسینہ، جراثیم کی افزائش اور پانی کی کمی ایسی وجوہات ہیں جو مختلف امراض کو جنم دیتی ہیں۔ ان بیماریوں سے بچاؤ اور ان کا بروقت علاج نہایت ضروری ہے تاکہ صحت مند اور خوشگوار موسم گرما گزارا جا سکے۔   ہیٹ اسٹروک (Heat Stroke) یہ گرمیوں کی ایک خطرناک بیماری ہے جو جسم کا درجہ حرارت حد سے زیادہ بڑھنے کی وجہ سے ہوتی ہے۔ علامات میں چکر آنا، بے ہوشی، پسینہ بند ہونا اور جسم کا گرم ہو جانا شامل ہیں۔ علاج: مریض کو فوری طور پر سایہ دار جگہ پر لے جائیں، ٹھنڈا پانی پلائیں، اور جسم پر ٹھنڈی پٹیاں رکھیں۔پاؤں پر ٹھنڈا پانی ڈالیں سنگین صورت میں ڈاکٹر سے فوری رجوع کریں۔   لو لگنا یہ حالت زیادہ دیر دھوپ میں رہنے سے ہوتی ہے۔ سر درد، تھکن، چکر اور قے اس کی علامات ہیں۔ علاج: دھوپ میں جانے سے گریز کریں مریض کو آرام دیں، پانی اور مشروبات دیں، اور ٹھنڈی جگہ پر منتقل کریں۔  ڈائریا اور فوڈ پوائزننگ گرمیوں میں ک...

ڈپریشن ایک خاموش بیماری

Image
  ڈپریشن ایک خاموش بیماری ڈپریشن (افسردگی) ایک ایسی ذہنی بیماری ہے جو بظاہر نظر نہیں آتی، لیکن انسان کے دل و دماغ کو اندر سے کھوکھلا کر دیتی ہے۔ یہ بیماری خاموشی سے انسان کی زندگی میں داخل ہوتی ہے اور رفتہ رفتہ اس کے جذبات، خیالات، اور رویے پر مکمل قبضہ جما لیتی ہے۔ ڈپریشن کو "خاموش بیماری" اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ بہت سے لوگ اسے محسوس تو کرتے ہیں، مگر بیان نہیں کر پاتے۔ لوگ باہر سے بالکل ٹھیک دکھائی دیتے ہیں، لیکن اندر ہی اندر ٹوٹ رہے ہوتے ہیں۔ ان کے چہروں پر مسکراہٹ ہوتی ہے، مگر دل میں گہرے اندھیرے بسیرا کیے ہوتے ہیں۔ افسردگی کی علامات میں مسلسل اداسی، دلچسپی کا خاتمہ، نیند یا خوراک میں کمی یا زیادتی، خود کو بے وقعت سمجھنا، اور کبھی کبھار خودکشی کے خیالات شامل ہو سکتے ہیں۔ بدقسمتی سے، ہمارے معاشرے میں ذہنی بیماریوں کو سنجیدگی سے نہیں لیا جاتا، جس کی وجہ سے مریض مزید تنہائی اور احساسِ کمتری کا شکار ہو جاتا ہے علاج ڈپریشن کا علاج ممکن ہے اور مختلف طریقوں سے کیا جا سکتا ہے، جو مریض کی حالت اور ضرورت کے مطابق مختلف ہوتے ہیں۔ درج ذیل چند مؤثر علاج کے طریقے بیان کیے جا رہے ہیں...

بلڈ پریشر کی علامات، اسباب اور علاج

Image
  بلڈ پریشر کی علامات، اسباب اور علاج بلڈ پریشر یعنی خون کا دباؤ انسانی صحت کا ایک نہایت اہم عنصر ہے، جو دل سے خون کی شریانوں میں بہاؤ کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔ جب یہ دباؤ نارمل سطح سے زیادہ یا کم ہو جائے تو مختلف طبی مسائل جنم لیتے ہیں، جنہیں ہائی بلڈ پریشر (High Blood Pressure) اور لو بلڈ پریشر (Low Blood Pressure) کہا جاتا ہے۔ ان دونوں کی صورت میں انسانی صحت متاثر ہوتی ہے اور فوری توجہ کی ضرورت پیش آتی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر (Hypertension) ہائی بلڈ پریشر ایک خاموش قاتل کے نام سے جانا جاتا ہے کیونکہ اکثر یہ علامات ظاہر کیے بغیر جسم کو نقصان پہنچاتا ہے۔ہای بلڈ پریشر جسے ہائپرٹینشن بھی کہا جاتا ہے ،ایک ایسی حالت ہے جس میں خون کی نالیاں (شریانیں) مسلسل زیادہ دباؤ کا سامنا کرتی ہیں ،اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ دل، گردے، دماغ اور دیگر اعضاء کو شدید متاثر کر سکتا ہے۔ علامات اگرچہ زیادہ تر افراد میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں، لیکن بعض لوگوں کو درج ذیل شکایات ہو سکتی ہیں: مستقل سر درد تھکن یا کمزوری سینے میں درد دل کی دھڑکن کا تیز ہونا چکر آنا یا بینائی میں دھند اسباب نمک کا زی...

کا ذیابیطس شکار ہونے کی عام وجوہات

Image
ذیابطیس کا شکار ہونے کی عام وجوہات ؟ شوگر، جسے ذیابیطس بھی کہا جاتا ہے، ایک ایسی بیماری ہے جس میں جسم یا تو انسولین نہیں بناتا، یا انسولین کا صحیح استعمال نہیں کر پاتا۔ انسولین وہ ہارمون ہے جو خون میں موجود شکر (گلوکوز) کو خلیات میں لے جانے کا کام کرتا ہے تاکہ وہ توانائی کے طور پر استعمال ہو سکے۔ شوگر ہونے کی کچھ عام وجوہات درج ذیل ہیں :  وراثت (Genetics): اگر خاندان میں کسی کو شوگر ہے تو دوسروں میں بھی اس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔  موٹاپا (Obesity): جسم میں چربی بڑھنے سے انسولین کے اثر میں کمی آتی ہے۔   غیر صحت مند طرزِ زندگی ۔ غیر صحت مند طرزِ زندگی (Unhealthy Lifestyle)سے مراد وہ عادات اور معمولات ہیں جو جسمانی، ذہنی اور جذباتی صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ یہ ذیابیطس، دل کے امراض، موٹاپا، بلڈ پریشر اور دیگر بیماریوں کی بڑی وجہ بن سکتے ہیں۔ غیر صحت مند طرزِ زندگی کی مثالیں  غلط غذا جنک فوڈ، فاسٹ فوڈ، چکنائی اور شکر سے بھرپور اشیاء کا زیادہ استعمال سبزیاں، پھل اور فائبر کی کمی  ورزش نہ کرنا دن بھر بیٹھے رہنا یا جسمانی سرگرمی سے پرہیز وزن کا بڑھ جانا اور عضلات کی کم...

آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے کیوں ہوتے ہیں

Image
  آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے کیوں ہوتے ہیں   آنکھوں کے گرد سیاہ حلقےایک عام مسئلہ ہیں جو مختلف وجوہات کی بنا پر ظاہر ہو سکتے ہیں۔ یہ مسئلہ اکثر جمالیاتی وجوہات کی بنا پر توجہ کا مرکز بنتا ہے، لیکن بعض اوقات یہ صحت کے مسائل کی نشاندہی بھی کر سکتا ہے۔ آئیے ان کی ممکنہ وجوہات اور علاج پر نظر ڈالتے ہیں سیاہ حلقوں کی ممکنہ وجوہات نیند کی کمی یا تھکن  نیند کی کمی سے جلد کی رنگت مدھم پڑ جاتی ہے اور خون کی نالیاں زیادہ نمایاں ہو جاتی ہیں، جس سے سیاہ حلقے نمایاں ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، نیند کی کمی سے آنکھوں کے نیچے سوجن بھی ہو سکتی ہے جو سیاہ حلقوں کو مزید واضح کرتی ہے ۔ وراثتی عوامل  اگر آپ کے خاندان میں کسی کو سیاہ حلقوں کا مسئلہ ہے، تو یہ امکان ہے کہ آپ کو بھی یہ مسئلہ وراثت میں ملے۔ یہ جلد کی ساخت اور رنگت کے فرق کی وجہ سے ہو سکتا ہے ۔ عمر کا اثر  عمر کے ساتھ ساتھ جلد پتلی اور لچکدار کم ہوتی ہے، جس سے خون کی نالیاں زیادہ نمایاں ہو جاتی ہیں اور سیاہ حلقے ظاہر ہوتے ہیں ۔اج کل سیاہ حلقے زیادہ تر جوان نسل میں بھی نظر آتے ہیں اسکی بڑی وجہ الرجی کے بعد آنکھوں کا رگڑنا ہے ج...

ابتدائی طبی امداد کیا ہے اور کیسے دی جاتی ہے؟

Image
  ابتدائی طبی امداد کیا ہے اور کیسے دی جاتی ہے ؟ ابتدائی طبی امداد (First Aid) ایک فوری اور عارضی طبی امداد ہے جو کسی حادثے، چوٹ، یا اچانک بیماری کی صورت میں متاثرہ شخص کو دی جاتی ہے تاکہ اس کی جان بچائی جا سکے، تکلیف کم کی جا سکے اور حالت سنبھالی جا سکے جب تک ماہر طبی امداد نہ پہنچے۔ یا پھر میڈیکل عملے کے پہنچنے سے پہلے متاثرہ شخص کو دی جانے والی مدد امداد بھی ابتدائی طبی امداد کہلاتی ہے  ابتدائی طبی امداد کی اہمیت : ابتدائی طبی امداد کا مقصد مریض کی جان بچانا، حالت کو مزید بگڑنے سے روکنا، اور صحت یابی کے عمل کو آسان بنانا ہوتا ہے۔ یہ امداد کسی بھی جگہ مثلاً گھر، سکول، دفتر یا سڑک پر دی جا سکتی ہے۔ یاد رہے ابتدائی طبی امداد کا سب سے پہلا مقصد کسی بھی انسان کی زندگی بچانا ہے اس کے بعد اس کے بعد ہی کسی دوسرے عمل کو اہمیت دی جا سکتی ہے ابتدائی طبی امداد کیسے دی جاتی ہے ؟ ابتدائی طبی امداد دینے کے لیے کچھ بنیادی اصولوں اور طریقوں پر عمل کرنا ضروری ہوتا ہے بصورت دیگر اپ کام کو بنانے کے بجائے بگاڑ سکتے :   صورتِ حال کا جائزہ لیں : سب سے پہلے یہ دیکھیں کہ...

انسان کیسے بیمار ہوتا ہے

Image
  انسان کیسے بیمار ہوتا ہے ؟ انسان کی صحت ایک قیمتی دولت ہے، لیکن بعض اوقات وہ مختلف وجوہات کی بنا پر بیماری کا شکار ہو جاتا ہے۔ بیماری کا مطلب ہے کہ انسان کا جسم یا ذہن اپنی معمول کی حالت میں کام نہ کرے۔ انسان کے بیمار ہونے کے کئی اسباب ہوتے ہیں،جیسے کے ناقص خوراک ،آلودہ ہوا ،زہنی دباؤ اور تناؤ ،جنہیں ہم درج ذیل نکات کی صورت میں بیان کر سکتے ہیں  امید کرتے ہیں یہ نکات آپ کی زندگی پر مثبت اثرات ثبت کریں گے اور ان سے سیکھتے ہوۓ آپ ایک خوش و خرم اور صحت مند زندگی گزار سکیں گے  اس لیے اس مضمون کو آخر تک لازمی پڑھیں   جراثیم اور وائرس : بیماری کا ایک عام سبب جراثیم (بیکٹیریا) اور وائرس ہوتے ہیں۔ یہ انسانی جسم میں داخل ہو کر مختلف بیماریوں کا باعث بنتے ہیں،اور یہ ایک جسم سے دوسرے جسم میں منتقل ہوتے ہیں ایسی صورت میں ہمیں احتیاط کرنی چاہیے ورنہ با یک وقت بہت سے لوگ اس بیماری میں مبتلا ہو سکتے ہیں ،جیسے زکام، نزلہ، بخار، ٹی بی، اور کورونا وائرس۔ غیر صحت بخش خوراک : غلط اور غیر متوازن غذا جیسے چکنائی سے بھرپور، بازاری اور مضر صحت کھانے بھی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔ذیادہ...